اللہ تعالیٰ نے حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاکے ان کلمات پر نبی ﷺ پر سورۂ نور کی آیتیں نازل فرمائیں: ’’جب تم نے یہ سنا تو مومن مردوں اور عورتوں کی نسبت نیک گمان کیوں نہ کیا اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح تہمت ہے۔‘‘

اللہ تعالیٰ نے حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاکے ان کلمات پر نبی ﷺ پر سورۂ نور کی آیتیں نازل فرمائیں: ’’جب تم نے یہ سنا تو مومن مردوں اور عورتوں کی نسبت نیک گمان کیوں نہ کیا اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح تہمت ہے۔‘‘
حضرت سیدہ عائشہ صدیقہؓ کی عمر 67سال ہو چکی تھی، رمضان المبارک میں آپؓ بیمار ہوئیں، چند روز علالت کا سلسلہ جاری رہا، زمانہ علالت میں جب کوئی مزاج پرسی کرتا تو فرماتیں’’ اچھی ہوں۔‘‘ (ابن سعد)
حضرت شیث علیہ السّلام لوگوں کو نصیحت فرمایا کرتے تھے کہ’’ سچّا مومن وہ ہے، جو اللہ تعالیٰ کو پہچانتا ہو، نیک اور بَد کو جانتا ہو، بادشاہِ وقت کا حکم بجا لاتا ہو،
حضرت موسیٰؑ جب تورات لے کر واپس آئے، تو دیکھا کہ بنی اسرائیل سامری کے بچھڑے کی پرستش کر رہے ہیں۔ آپؑ کو سخت ناگوار گزرا۔
عزیزِ مِصر، حضرت یوسفؑ کو خوش خوش اپنے گھر لے آیا اور بیوی کو نصیحت کی کہ اسے بہت پیار و محبّت سے رکھو