پنجاب میں اس وقت نگران حکومت ہے جس نے الیکشن کروا کر اپنا راستہ لینا ہے۔ اس حکومت میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جس نے کبھی الیکشن لڑنا ہو یا لڑا ہو۔ وزیراطلاعات صحافی اور وزیراعلیٰ کے ا خبار اور ٹی وی چینلز ہیں۔ لیکن اس کے باوجود نگران حکومت اس وقت پورے ملک میں سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے کیونکہ نگران حکومت کا پی ٹی آئی کی الیکشن ریلی پرپولیس گردی بہت سے سوالات کو ابھی سے جنم دے رہی ہے کہ آیا یہ نگران حکومت جو بیشتر صحافیوں پر مشتمل ہے مکمل طور پر الگ تلگ ہو کر تمام سیاسی جماعتوں کو کھل کر سیاسی مہم چلانے دے گی۔ ایک ہی دن میں دفعہ 144کا نفاذ اور اگلے ہی دن اس کا ختم کر دینا اور اس پر ایسے وزیراطلاعات کے جوابات جن کو وہ اپنی ہی صحافی زندگی میں نشانہ بناتے رہے ہیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر رہے ہیں۔








